اذان کا مذاق اُڑانے والا آگ میں جل گیا
اللہ تعالیٰ نے اذان کے ساتھ استہزاء کی خاص طور پرنشاندہی فرمائی ہے:
’’ جب تم نماز کے لیے پکارتے ہوئے یعنی اذان دیتے ہو تو یہ لوگ اسے مذاق اور کھیل بناتے ہیں‘‘ روایت میں آتا ہے کہ مدینے کے ایک نصرانی کو اذان سے بہت چڑ تھی ۔ جس وقت مؤذن اذان کہتا : ’’أَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُولُ اللہِ ‘‘تو وہ بدبخت بددعا کرتا : ’’اَحرَقَ اللہُ الکَاذِبَ ‘‘ اللہ جھوٹے شخص کو جلا دے۔ جھوٹا تو وہ خود ہی تھا۔
اللہ نے اس کی دعا اس طرح قبول کی کہ ایک دن اس کی لونڈی نے گھر میں آگ جلائی، اس کی چنگاری کسی چیز پر گر گئی جس سے سارے مکان کو آگ لگ گئی اور وہ عیسائی وہیں جل کر راکھ ہو گیا۔ اللہ نے اسے گستاخی کی سزاد ے دی۔