سلام لکھنے میں کی جانے والی غلطیاں

جس طرح سلام زبان سے کرنا سنت ہے ، اسی طرح کسی کو خط لکھ رہے ہیں تو اس میں سلام لکھنا سنت ہے۔ خطوط میں بھی اکثر سلام لکھنے میں دو بڑی غلطیاں ہوتی ہیں۔ ایک تو یہ کہ جب السلام لکھتے ہیں تو اس میں الف کے بعد ل نہیں لکھتے، وہ اسلام پڑھا جاتا ہے ، اکثر و بیشتر عا م طور سے لوگ اس طرح لکھتے ہیں ۔ الف لکھا ، اس کے بعد س ل الف م (اسلام) حالانکہ الف کے بعد ل بھی لکھنا چاہیے ، اگر وہ نہیں لکھو گے تو وہ اسلام پڑھا جائے گا، السلام نہیں پڑھا جائے گا، اگر تم نے اس طرح لکھا تو پوری طرح سنت ادا نہیں ہوئی، پورا لکھو السلام علیکم ۔
دوسرا یہ کہ آج کل ایک غلطی بہت زیادہ معروف ہے اور اس کا بہت رواج ہے کہ السلام کے بعد ’’و‘‘ لکھ دیتے ہیں کہ السلام و علیکم ، یہ بالکل جاہلانہ اور فضول بات ہے ۔ یہاں پر ’’و‘‘ کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ جو لوگ اس طرح لکھتے ہیں شاید وہ یوں لکھتے ہیں کہ جب ہم جواب دیتے ہیں وعلیکم السلام تو اس میں ’’و‘‘ ہوتی ہے ، اس لیے انہوں نے اپنے اجتہاد سے یہ سمجھا کہ السلام علیکم میں بھی ’’و‘‘ لکھنا چاہیے جیسے وعلیکم السلام میں جواب کے اندر ہوتی ہے ، تو ایسا نہیں ہے بلکہ السلام علیکم بغیر ’’و‘‘ کے ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اتنی بڑی عظیم نعمت دی ہے تو اس نعمت کی ایک قدر یہ ہے کہ اس کو صحیح طریقے سے پڑھو اور اس کو صحیح طریقے سے لکھو۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button