نعمتیں کیسے حاصل ہوتی ہیں
کئی مرتبہ مصیبت انسان کی اپنی وجہ سے بھی آتی ہے۔ مثلاً گناہوں کی وجہ سے بھی آ جاتی ہے یا انسان نے مصیبت خود مانگی ہوئی ہوتی ہے۔ اب یہ عجیب سی بات‘ آپ بھی حیران ہو رہے ہوں گے کہ مصیبت تو کوئی نہیں مانگتا۔ مگر ہاں کئی مرتبہ انسان خود مصیبت مانگتا ہے۔ اب ذرا اس کی حقیقت سمجھئے کہ کیسے انسان مصیبت کو مانگتا ہے؟ آپ نے رو رو کر دعا مانگی کہ یا اللہ! مجھے قیامت کے دن نبی علیہ الصلوۃ والسلام کے جھنڈے کے نیچے حاضری کی توفیق عطا فرمانا‘ ان کے ہاتھوں حوضِ کوثر کا جام عطا فرمانا‘ ان کی شفاعت عطا کردینا اور اللہ مجھے جنت عطا کر دینا۔ آپ کی یہ دعا قبول ہو گئی۔ آپ نے ہی مانگی تھی، اللہ نے دعا قبول کر لی۔ لیکن یہ نعمتیں آپ کے اپنے نیک عملوں کی وجہ سے نہیں مل سکتیں‘ اس کے لیے عمل اتنے اچھے نہیں مگر اللہ تعالیٰ نے دعا قبول کر لی۔ اب یہ دعا پوری کیسے ہو؟ ایسی صورت میں اللہ تعالیٰ بندے کے اوپر کوئی بیماری‘ کوئی مصیبت ‘ کوئی پریشانی بھیج دیتے ہیں اور بندہ جب اس پر صبر کر لیتا ہے ‘ اللہ تعالیٰ صبر کو قبول کرکے اس کے بدلے مانگی ہوئی نعمتیں عطا فرما دیتے ہیں۔