نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مزدورکے ہاتھ چوم لیے
ہمارے پیارے آقا ‘ اللہ تعالیٰ کے پیارے حبیب، نبیوںکے امام، مدینہ کے تاجدار، سید دو عالم، محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ کی محنت سے رزقِ حلال کمانے والے کو بہت پسند فرماتے تھے۔ اور ہر طرح سے ایسے لوگوں کی دل جوئی فرماتے، اور بڑی چاہت سے انہیں دعائیں بھی عطا فرماتے۔
ایک روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی آپ کے پاس آئے، جن کا نام سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ تھا۔ وہ آپ سے بڑے ادب و احترام سے ملے اور … سلام کرنے کے بعد مصافحہ کیا، جب وہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے مصافحہ کر رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاتھوں میں سختی محسوس کی اور ان کے دونوں ہاتھ اپنے سامنے کھول کر پوچھا کہ : تمہارے ہاتھ اس قدر سخت کیوں ہیں؟ انہوں نے عرض کیا : حضور صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اپنے اہل و عیال کا پیٹ پالنے کے لیے اپنے باغ میں محنت و مشقت کرتا ہوں، کدال اور کسّی وغیرہ بھی چلاتا ہوں، اس محنت شاقہ کے باعث میرے ہاتھ سخت ہو گئے ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے دونوں ہاتھ چوم لیے اور فرمایا : یہ ہتھیلیاں اللہ جل شانہ، کو بہت پسند ہیں۔ (رواہ الطبرانی )