دیسی گھی بنانا، کھانا اور اس کا کاروبار
گاؤں میں دیسی گھی کی دو قیمتیں ہیں۔ صرف بھینس کے دودھ کا روایتی دہی لسی والے عمل سے گزر کر بنا 2 ہزار فی کلو۔ جو ہلکے سبز رنگ کا ہوتا ہے۔ گائے بھینس کا مکس 1800 میں مل جاتا ہے جو ہلکے زرد رنگ میں ہوتا ہے۔ مکس والا آن لائن کچھ دوست 2500 میں دیتے ہیں ڈیلیوری سمیت۔
ہم جب دیسی گھی تیار کریں تو وہاں سے کریم لیتے ہیں جہاں ہمارے گاؤں کے گوالے کسانوں سے اکٹھے کئے گئے خالص دودھ سے کریم اتروا کر شہروں کو دودھ لے جاتے ہیں۔
میں پچھلے ہفتے 6 کلو بلکل فریش کریم لایا۔ میرے سامنے اتاری گئی۔ 3 ہزار کی یعنی 500 کی کلو۔ امی نے شام کو اس میں دو کلو دودھ ملا کر دہی لگا دیا۔ صبح کریم بھی دہی بن چکی تھی۔ اگلے پراسس کے بعد جو صافی خوشبودار دیسی گھی نکلا وہ تین کلو 2 سو گرام تھا۔ یعنی 1 ہزار روپے فی کلو۔
میں نے چند فوڈ ایکسپرٹس سے یہ بات ڈسکس کی۔ انہوں نے کہا کہ خالص کریم سے بنے اور دیہاتی روایتی طریقے سے بنے دیسی گھی میں غذائیت اور افادیت کے لحاظ سے کوئی فرق نہیں ہے۔ کریم گھر میں دودھ سے اتری بالائی کی ہی ایک شکل ہے۔ اور کریم سے بنا بالکل خالص دیسی گھی ہوگا۔ بے فکر ہو کر بنائیں اور کھائیں۔
آپ 2500 والا دیسی گھی 1000 میں گھر خود بنا سکتے ہیں۔ بس تھوڑی سی محنت۔ اور جو دوست اس کام کو بطور کاروبار کرنا چاہیں انکے لیے بھی یہ انتہائی کم انویسٹمنٹ سے شروع ہونے والا کاروبار ہے۔ پرافٹ ریشو آپ کے سامنے ہے۔ بس مارکیٹ آپ کو خود تلاش کرنی ہے جہاں اسے بیچنا ہے۔ آلات میں ایک چاٹی اور ایک الیکٹرک مدہانی۔ دونوں کی قیمت 10 ہزار۔
آپ کے گھر میں ماہانہ دو سے تین لٹر آئل استعمال ہوتا ہے۔ آپ اس کی جگہ ایک ہزار روپے کلو بنا دیسی گھی استعمال کر سکتے ہیں۔ جو کسی بھی تیل سے بہت بہتر ہے۔ اور سو فیصد کیمکل فری۔ بجٹ میں صرف ہزار سے پندرہ سو بڑھے گا مگر افادیت بہت زیادہ۔
میں اکثر سپیشل بچوں کے والدین کو معذوری کے لحاظ سے کہتا ہوں کہ بچوں کو دیسی گھی میں بنا کھانا دیا کریں۔ ہمارے ہاں حاملہ لڑکی کو حمل کے دوران اور بچہ پیدا کرنے پر یا ہم خود سردیوں میں پنجیری دال چنے وغیرہ میں دیسی گھی استعمال کرتے۔ جبکہ یہ تو روز مرہ زندگی میں ہر کسی کے فائدے کی چیز ہے۔ اگر کوئی افورڈ کر سکے۔