عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی، عوام فائدے سے محروم

آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے اور اس کی سخت شرائط کے باعث حکومت عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں ریلیف دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے

گزشتہ چند روز سے عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے، خام تیل کی قیمت میں 10 فیصدنمایاں کمی ہوئی ہے، کہا جا رہا ہے کہ یہ کمی گزشتہ سال کے مقابلے میں سب سے بڑی کمی ہے۔اس کی بنیادی وجہ کورونا کی نئی قسم کو قرار دیا جا رہے جو افریقی ممالک سے دریافت ہوئی ہے، اس نمایاں کمی کے بعد تیل کی فی بیرل قیمت میں بارہ ڈالر کی کمی ہوئی ہے مگر پاکستان کے عوام کو اس ضمن میں کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا ہے۔
عوام پرانے نرخوں پر مہنگا پیٹرول خریدنے پر مجبور ہیں، حالانکہ جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوتا ہے تو اسے جواز بنا کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی میں اضافے کا فیصلہ آئی ایم ایف فنڈز کی ایماء پر کیا گیا ہے ورنہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی حالیہ کمی کی وجہ سے آٹھ سے دس روپے تک کمی کرکے عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکتا تھا۔ یوں دیکھا جائے تو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے جس کا بوجھ عوام برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔
تحریک انصاف کی قیادت سابقہ حکمرانوں کو کرپٹ اور پاکستان کے معاشی حالات کا ذمہ دار قرار دیتی آئی ہے، ماضی کے حکمرانوں کی پرپشن کو ایک لمحہ کیلئے درست بھی تسلیم کر لیا جائے تو حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے دور حکومت میں ملکی قرضوں میں جو ریکارڈ اضافہ کر دیا ہے ،یہ ماضی میں کی جانے والی کرپشن سے بہت زیادہ ہے، قوم پر اضافی بوجھ ڈالنے کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا موجودہ حکومت سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں ہونی چاہئے؟
شیخ سعدی فرماتے ہیں کہ دنیا میں جو بھی فساد برپا ہوتا ہے اس کی بنیادی وجہ نااہل کو عہدہ سپرد کرنا ہوتا ہے کیونکہ نااہل ایسے فیصلے کرتا ہے جس کا خمیازہ قوموں کو صدیوں تک بھگتنا پڑٹا ہے۔ حالیہ دور میں بھی جو فیصلے کیے جا رہے ہیں قوم صدیوں تک اس کے بوجھ سے باہر نہیں آ سکے گی۔سو کرپشن کے ساتھ ساتھ ہمیں اس بات کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے کہ کہیں نااہل کو عہدہ تو سپرد نہیں کر دیا گیا ہے۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button