پاک آذربائیجان تعلقات: مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے معاہدے
پاکستان میں تعینات آذربائیجان کے سفیر جناب خضر فرہادوف نے جون 2022 کو آذربائیجان کے سفارت خانے میں ہونے والی ملاقات میں کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ان کی ترجیح ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ آذربائیجان میں آج ان کا خواب پورا ہو رہا ہے، کہتے ہیں دو ممالک کے تعلقات میں سفیر کا اہم کردار ہوتا ہے جناب خضر فرہادوف اس کی تابندہ مثال ہیں، کیونکہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف باکو آذربائیجان کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔
وزیر اعظم نے آذربائیجان کے قومی قائد حیدر علیوف کے مزار پر حاضری دی اور پھول پیش کئے۔ وزیراعظم نے آذربائیجان کی یاد گارِ شہداء کا دورہ کیا۔وزیراعظم شہبازشریف اور صدر آذربائیجان کے درمیان ملاقات کے بعد باکو میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ صدر آذربائیجان کے وژن سے متاثر ہوں، دو طرفہ تعلقات کے فروغ کو اہمیت دیتے ہیں، آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، آذربائیجان سے تعلقات کے فروغ کو اہم سمجھتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ باکو سے اسلام آباد کے لیے پروازیں شروع ہورہی ہیں جبکہ آذربائیجان کے ساتھ باسمتی چاول کی تجارت بڑھائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ روس یوکرین تنازع کے باعث عالمی سطح پر اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، عالمی مہنگائی کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان توانائی بحران کا شکار ہے، اس لئے پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے بھی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام 7دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی بربریت کا شکار ہیں، آذربائیجان نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے، امید ہے جلد مقبوضہ وادی کے عوام کو حق خود ارادیت حاصل ہوگی۔اس موقع پر صدر آذر بائیجان نے کہا کہ پاکستان سے باہمی تجارت میں اضافے پر اتفاق کیا ہے، دونوں ملکوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کےمواقع موجود ہیں، عوام کی بہتری کیلئے مل کر کام کریں گے، دفاعی صلاحیتوں کیلئے مشترکہ فوجی مشقوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، دفاع اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق رائے ہوا ہے، دونوں ممالک کے درمیان پروازوں میں اضافہ کریں گے ۔
پاکستان اور آذربائجان کی قیادت کا دونوں ممالک کے اشتراک عمل کو اگلے لیول پر لے جانے کا بڑا فیصلہ کیا ہے، روس کے بعد آذر بائیجان سے پاکستان کے لئے توانائی بحران کے خاتمے کے حوالے سے ایک اور بڑی خوشخبری آ گئی ہے، آذربائجان سے اگلے ماہ سے رعایتی ایل این جی کارگو پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے، کابینہ نے آذر بائیجان سے ایل این جی پاکستان لانے کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف کو باکو میں ملاقات میں آگاہ کیا کہ ہہم گزشتہ چھ ماہ سے اس ڈیل پر کام کر رہے تھے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اس ڈیل پر باضابطہ عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
آذربائیجان کی قومی ایل این جی کمپنی ہر ماہ رعایتی قیمت پر ایک این جی کارگو پاکستان بھجوائے گی۔ دونوں ممالک نے توانائی، زراعت، ٹرانسپورٹ، دفاع، سرمایہ کاری و تجارت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا۔ آذربائیجان پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں تعاون کرے گا، وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان دوطرفہ ملاقات میں اتفاق کیا گیا، آذربائجان پاکستان کی تیل و گیس کے شعبے میں مدد کرے گا، پاکستان سٹیٹ آئل(پی ایس او) اور آذربائجان کی کمپنی سوکار حکومت سے حکومت کی سطح پر پاکستان کی توانائی ضروریات پورا کرنے میں بھرپور کردار ادا کرے گی، آذربائجان نے پاکستان سے آنے والے چاول پر درآمدی ڈیوٹی کے استشنیٰ کے مربوط نظام کی تیاری پر اتفاق کیا ہے، آذربائجان پہلے ہی پاکستان سے درآمدی چاول پر امپورٹ ڈیوٹی سے استثنیٰ دے چکا ہے۔
ملاقات میں آذربائجان کے صدر کی گفتگو آذربائجان کی آذر ائیرلائن اسلام آباد اور کراچی کے لئے دو پروازیں چلائے گی۔ شمسی توانائی کے شعبے میں آذربائجان پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا، دفاع کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے پر بھی دونوں ممالک کی قیادت میں اتفاق کیا گیا، پاکستان دنیا کا دوسرا ملک تھا جس نے آزادی کے بعد آذربائیجان کو سب سے پہلے تسلیم کیا تھا، یکم مارچ 2017 کو ای سی او اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور صدر الہام علیوف نے دفاعی مصنوعات منگوانے کے تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ رات سے آپ کے عظیم ملک آئے ہیں اس وقت سے ہمیں خوشگوار سرپرائزز مل رہے ہیں، میرے بھائی نواز شریف نے کہا تھا کہ جب آپ باکو جائیں گے تو آپ کو بہترین شہر دیکھ کر بہت خوشی ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ کی آذربائیجان کے لوگوں کے لیے بہترین خدمت کی وجہ سے آپ کے عظیم والد کی روح پُرسکون ہوگی، میں دوران سفر چیزوں کو مشاہدہ کر رہا تھا، یقین کریں کہ میں آپ کے وژن، محنت اور آپ کی لیڈرشپ سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔
اتحادی حکومت نے آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کو وہاں سے جوڑنے کی کوشش کی ہے جہاں سے تعلقات میں تعطل آیا تھا، امید کی جانی چاہئے کہ برادر اسلامی ملک کے ساتھ ہرشعبے میں تعلقات کو اہمیت دی جائے گی۔ دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔