تفریحی مشاغل کو معاشی مشاغل میں کیسے تبدیل کریں؟

دنیا میں بسنے والا ہر انسان روزانہ درجنوں کام کرتا ہے، یہ کام ہر انسان کے مزاج اور رجحان کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں، جن پر اس کی زندگی کے قیمتی اوقات اور توانائی صرف ہوتی ہے، لیکن اس کے باوجود اکثر لوگ زندگی میں ناکامی یا اہداف حاصل نہ ہونے کا شکوہ کرتے نظر آتے ہیں۔ اس کی اصل وجہ کیا ہے؟بنیادی طور پر انسان سے دو قسم کے کام صادر ہوتے ہیں۔ بالفاظ دیگر انسان سے صادر ہونے والے درجنوں کام درحقیقت دو طرح کے ہی ہو سکتے ہیں۔

کچھ کام ایسے ہیں، جو انسان کو محض تفریح فراہم کرتے، اکتاہٹ یا تھکاوٹ کا خاتمہ کرتے، تنہائی کو رفع کرتے، ذہن کو مصروف رکھتے یا زیادہ آسان لفظوں میں وقت گزارنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہر ایک کی زندگی میں ایسے مشاغل اور کام یقینا شامل ہیں، ایسے کاموں یا مشاغل کو "تفریحی مشاغل” کا نام دیا جا سکتا ہے۔ چونکہ انسان تفریح پسند واقع ہوا ہے اور تفریحی مشاغل میں انسان کی دلچسپی اور رغبت زیادہ ہوتی ہے، اس لیے یہ مشاغل اپنی کشش کے باعث انسان کو زیادہ دیر مصروف رکھتے ہیں، یوں انسان کا بہت سا قیمتی وقت اس کی نذر ہو جاتا ہے۔

زندگی میں کامیابی، اہداف کے حصول اور خاطر خواہ ترقی کا ایک اہم اور موثر اصول یہ ہے کہ آپ اس قابل بن جائیں کہ اپنے تفریحی مشاغل کو معاشی مشاغل میں تبدیل کر لیں۔ آپ دیکھ لیں جو لوگ موجودہ زمانے میں اپنے تفریحی مشاغل کو معاشی مشاغل میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، وہ بہ نسبت دوسروں کے زیادہ بہتر اور پرکشش زندگی گزار رہے ہیں۔

آپ اپنے تفریحی مشاغل کا جائزہ لیں، یقیناً ان میں کچھ ایسے مشاغل ضرور سامنے آئیں گے، جن کو وقت اور زمانے کے لحاظ سے معاشی مشاغل میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ایسا کرنے کے چند مفید اور مثبت نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، مثلا: جس کام میں انسان کی دلچسپی اور میلان زیادہ ہوتا ہے، وہ کام دماغ پر زیادہ بوجھ ڈالے بغیر نہایت ہی آسانی اور سکون سے انجام دیا جا سکتا ہے۔ آج کل ہر آدمی پر سکون ماحول (comfort zone) میں کام کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔ جب آپ تفریحی مشاغل کو معاشی مشاغل کے طور پر اپنائیں گے، تو اس کے ساتھ ہی آپ comfort zone میں معاشی مشاغل دینے کے قابل بن جائیں گے۔

تفریحی مشاغل کو معاشی مشاغل میں تبدیل کرنے کا ایک اہم فائدہ یہ ہو گا کہ تفریح کا عنصر شامل ہونے کی وجہ سے وہ کام زیادہ بہتر انداز سے انجام پائے گا، جس کے انسان کے کیریئر پر نہایت ہی مثبت اثرات مرتب ہوں گے، نیز تفریحی مشاغل کو انسان بہترین روزگار اور ذریعۂ معاش کے طور پر اپنا لے گا، جس سے ایک طرف تفریح حاصل ہو گی اور دوسری طرف روزی روٹی کمانے کا بہترین ذریعہ بھی ثابت ہو گا۔

اس کو ایک مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم میں سے اکثر لوگ دن بھر سوشل میڈیا پر غیر محسوس طور پر تفریح کے حصول میں زندگی کے نہایت ہی قیمتی اوقات گنوا بیٹھتے ہیں۔ حالانکہ اسی سوشل میڈیا کے ذریعے بہت سارے علوم و فنون سیکھے جا سکتے ہیں، جو زندگی بھر کے لیے کارآمد بھی ہیں، لاکھوں لوگ ایسا کر بھی رہے ہیں، نیز بہت سارے کاروبار سوشل میڈیا کے ذریعے ہو رہے ہیں۔ جن لوگوں کو یہ بات سمجھ آ گئی ہے وہ اسی سوشل میڈیا کو تفریح کے ساتھ ساتھ معاشی مشاغل کے طور پر استعمال کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

اس طرح ان کا روزگار ڈیجیٹل مارکیٹنگ سے وابستہ ہو گیا ہے، جہاں وہ روزانہ ہزاروں کما کر اپنے گھرانے کی مثالی کفالت کر رہے ہیں۔ یہ صرف سوشل میڈیا پر ہی منحصر نہیں، بلکہ ہر انسان کے اپنے میلان اور رجحان کے مطابق تفریحی مشاغل ہو سکتے ہیں اور ان کو معاشی مشاغل میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ تفریحی مشاغل ہر انسان کی زندگی کا حصہ ہیں، لہذا ان تفریح مشاغل کو معاشی مشاغل میں تبدیل کر کے ہم پرسکون زندگی گزار سکتے ہیں، زندگی کے اہداف حاصل کر سکتے ہیں اور معاشی لحاظ سے خوشحال زندگی بسر کر سکتے ہیں۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں

ذوالقرنین عباسی (بلاگر)

مولانا ذوالقرنین عباسی مذہبی سکالر ہیں، وہ گزشہ کئی برسوں سے مذہبی و سماجی موضوعات پر لکھ رہے ہیں۔
Back to top button