بادشاہوں اور مالداروں کی موت

(۱)۔ انہوں نے پہاڑوں کی چوٹیوں پر رات اس حال میں گذاری کہ بہادر لوگ ان کا پہرہ دے رہے تھے پس ان کو چوٹیوں نے کوئی فائدہ نہ دیا۔
(۲)۔ عزت والی زندگی گذارنے کے بعد ان کو ان کی مسندوں (عزت والی جگہوں) سے نیچے اتارا گیا۔ ان کو گڑھوں میں رکھ دیا گیا ‘ کیا ہی بری ہے وہ جگہ جس میں وہ اترے۔
(۳)۔ دفن کرنے کے بعد ایک پکارنے والے نے ان کو آواز دی ۔ کہ وہ تخت (جن پر تم بیٹھا کرتے تھے) اور وہ تاج اور وہ بہترین قسم کا لباس کہاں ہے۔
(۴)۔ وہ نرم ونازک چہرے کہاں گئے جن کو چھپانے کے لیے پردے اور باریک کپڑے ڈال دیے جاتے تھے۔
(۵)۔ تو قبر نے ان کی حقیقت کو واضح کر دیا جس وقت کہ وہ قبر کے سخت معاملے میں پھنس گئے کہ ان کے چہروں پر کیڑے آپس میں لڑ رہے ہیں۔
(۶)۔ لمبے زمانے تک انہوں نے کھایا اور پیا ۔ طویل کھانے پینے کے بعد وہ کیڑوں کے لیے خوراک بن گئے۔
(۱)۔ میں نے زمانے کو دیکھا کہ وہ مختلف حالتوں کے ساتھ گزر کر رہا ہے۔ نہ تو غم ہمیشہ رہتا ہے نہ خوشی
(۲)۔بادشاہوں نے اپنے لیے محلات بنوائے ۔ نہ تو وہ بادشاہ خود باقی رہے اور نہ محلات۔
پرانی قبروں میں دفن شدہ لوگوں پر سلام ہو (ان کی قبروں کو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے) گویا وہ دنیاوی مجلسوں میں کبھی بیٹھے ہی نہیں۔
(3) ۔ اور وہ ایسے معلوم ہوتے ہیں جیسے کبھی انہوں نے دنیا میں ٹھنڈے پانی سے گھونٹ بھی نہیں بھرا۔ اور نہ انہوں نے خشک و تر (تازہ) چیزوں میں سے کھایا ہے۔ (مزید الایمان)

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button