لمحات عمر کو غنیمت جانیں
فضول لوگوں کی صحبت سے خدا کی پناہ۔ بہت سے لوگوں کو دیکھا گیا ہے جو عادت کے موافق کثرت ملاقات کا معاملہ کرتے ہیں اور وہ اس آمدورفت کو خدمت کا نام دیتے ہیں۔ مجلس میں بیٹھتے ہیں اور لوگوں کی بے مقصد باتیں کرتے رہتے ہیںجن میں غیبت بھی ہوتی ہے ۔ بعض دفعہ صاحب مجلس بزرگ خود اس کا تقاضا اور شوق ظاہر کرتا ہے ، اسے تنہائی سے وحشت محسوس ہوتی ہے۔ خوشی اور مسرت کے مواقع پر لوگ ایک دوسرے کے پاس چل کر جاتے ہیں ۔ پھر مبارک باد یا سلام پر ہی اکتفاء نہیں کرتے بلکہ فضول گوئی میں قیمتی وقت بھی ضائع کرتے ہیں۔ کوشش کی جانی چاہیے کہ کلام مختصر کریں تاکہ مجلس جلد برخاست ہو جائے اور یوں وقت کے ضیاع اور غیبت دونوں چیزوں سے بھی محفوظ رہ سکیں۔ اس کے علاوہ وقت کے بہتر مصرف کے لیے ایسی مصروفیات تلاش کر لی جائیں جو کارآمد بھی ہوں اور گناہوں سے بھی محفوظ رکھیں۔ زندگی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ اس کے ہر ہر لمحہ کو غنیمت جانیے اور کوئی ایک لمحہ بھی ضائع نہ ہونے دیجیے۔ یہ انسانی فطرت ہے کہ جو چیز اُسے میسر ہوتی ہے اُسے کی قدر نہیں کرتا اور جو نہ مل سکے اُس کی آرزو اور تمنا کرتا اور تڑپتا رہتا ہے۔ عقل مند انسان وہی ہے جو میسر نعمت سے بہتر طریقے سے استفادہ کرے اور اُس کی قدر کو جانے۔ زندگی سے بڑی نعمت کیا ہو سکتی ہے جو صرف ایک بار ملتی ہے اور کھو جائے تو دوبارہ میسر نہیں آتی۔ لہٰذا اسے اللہ اور اس کے رسولؐ کے احکامات کی روشنی میں بہترین انداز میں گزاریں اور اس کے ہر لمحے کو غنیمت جانتے ہوئے اس کے بہترین مصرف کا اہتمام کریں۔ اس سے نہ صرف دنیا میں انسان کی کامیابی یقینی ہے بلکہ آخرت کے لیے بہترین توشہ ہے۔