رومیلا، معذور افرادکیلئے امیدکی کرن

انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار ایک ایسی خاتون جس نے نہ صرف اپنی معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا بلکہ وہ اپنے جیسے ہزاروں افراد کیلئے امید کی کرن بھی بن گئی ہیں۔ کشمیر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں اکتوبر 2005ء میں آنے والے ہولناک زلزلے نے لاکھوں افراد متاثر کیا تھا۔ اس سانحے میں رومیلا حمید کی دونوں بہنیں جاں بحق ہو گئی تھیں جبکہ وہ خود بھی کئی گھنٹے ملبے تلے دبی رہیں۔ رومیلا کی جان تو بچ گئی تھی مگر ان کی زندگی بدل گئی۔ رومیلا کہتی ہیں کہ میں اپنی گردن ہلا سکتی تھی نہ میرے ہاتھ کام کر رہے تھے، میری ٹانگوں میں بھی حرکت ختم ہو گئی تھی لیکن جب میرا آپریشن ہوا تو وہیل چیئر پر بیٹھنے کے قابل ہوگئی۔ تب مجھے یہ احساس ہوگیا کہ اب باقی زندگی میں نے وہیل چیئر پر ہی گزارنی ہے۔ ابتداء میں تو مجھے یہ بہت مشکل لگ رہا تھا، میں اپنے کام خود نہیں کر پاتی تھی حتیٰ کہ بستر سے وہیل چیئر پر بھی آنا مشکل ہوتا تھا، میں مکمل طور پر محتاج ہوگئی تھی اور اس وجہ سے مجھے ڈپریشن ہو گیا تھا تاہم رومیلا نے ہار نہیں مانی اور حالات کا سامنا کرنے کا عزم کیا۔ بعد میں حکومت کی طرف سے ان کا متحدہ عرب امارات میں علاج کرایا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے اکائونٹنگ کی ڈگری حاصل کی اور پانچ سال ملازمت بھی کی۔2019 ء میں انہوں نے سیلف مینجمنٹ ٹریننگ آرگنائزیشن کے نام سے ایک کمپنی کی بنیاد رکھی جس کا مقصد جسمانی مشکلات کا سامنا کرنے والے افراد کو خود انحصار بنانا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اگر میں چیلنجز کا سامنا کر سکتی ہوں تو میرے جیسے دوسرے لوگ بھی کریں۔ ان کی کمپنی معذور افراد کو تین سے چار ہفتے کے تربیتی کورسز کراتی ہے جن میں وہ تنہا سفر کرنے، ملازمت کے لیے تیاری اور اس کی تلاش سمیت کئی ہنر سیکھتے ہیں۔ اسی طرح مینجمنٹ اور کاروبار کے شارٹ کورسز بھی کرائے جاتے ہیں۔ رومیلا کہتی ہیں کہ اُن کی فراہم کردہ تربیت ایسے افراد کے لیے کار آمد ہے جو معاشی آزادی چاہتے ہیں اور خود مختار زندگی گزارنے کے خواہشمند ہیں چونکہ جسمانی طور پر معذور افراد اکثر الگ تھلگ زندگی گزارتے ہیں اور ملکی سطح پر انہیں سہولتیں فراہم کرنے کے لیے انتظامات ناکافی ہیں۔ ایسے افراد کے لیے سفر کی سہولتیں بہتر بنانے کیلئے تعلیمی اداروں اور کام کرنے کی جگہوں پر ضروری تبدیلیاں لانے کیلئے رومیلا سرکاری اداروں کے ساتھ بھی کام کر رہی ہیں۔ ان کے ادارے میں اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اپنے پیاروں کی دیکھ بھال بہتر انداز میں کرنا چاہتے ہیں۔ رومیلا کہتی ہیں وہ جلد ایسا آلہ بھی متعارف کرائیں گی جو روزمرہ کے کام انجام دینے میں معذور افراد کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔

تحریر سوشل میڈیا پر شئیر کریں
Back to top button