مشکل رول کو نبھانے سے پہلے کیسے تیاری کریں؟
22ملین ڈالر کے خرچ سے’’گاندھی‘‘ کے نام پر ایک فلم بنی ہے،جس میں مہاتما گاندھی کی زندگی کو دکھایا گیا ہے،اس فلم کے بنانے والے ایک انگریز سر رڈاٹن برو ہیں۔ وہ بیس سال سے اس فلم کو بنانے کی کوشش کر رہے تھے مگر کامیابی نہیں ہو رہی تھی۔کوئی مووی کمپنی اس میں سرمایہ لگانے کیلئے تیار نہیں ہوئی تھی،کیونکہ اس فلم کے متعلق ان کا عام خیال یہ تھا کہ وہ بالکل غیر نفع بخش ہو گی۔مگر بن کنگسلے نے اتنی کامیابی کے ساتھ گاندھی کا پارٹ ادا کیا کہ یہ فلم آج کامیاب ترین فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔
بن کنگسلے کے باپ ایک ہندوستانی گجراتی ڈاکٹر تھے۔جنہوں نے ایک انگریز خاتون سے شادی کی۔اس کا ابتدائی نام کرشنا بھنجی تھا۔بعد میں انہوں نے اپنا نام بن کنگسلے رکھ لیا۔بن کنگسلے کو گاندھی سے جسمانی مشابہت کی بنا پر اس فلم میں ہیرو کا پارٹ ادا کرنے کے لئے چنا گیا تھا۔اس کے بعد انہوں نے طویل مدت تک سخت محنت کی۔
بن کنگسلے شوٹنگ سے کافی پہلے ہندوستان آئے۔انہوں نے اپنے سر کو منڈایا تاکہ ان کا سر گاندھی کی طرح گنجا معلوم ہو۔وہ موٹے تھے چنانچہ انہوں نے مسلسل کم کھانا کھاکر اپنا وزن20کلو تک گھٹایا اور خود کو دبلا بنایا۔سورج میں دیر دیر تک رہے تاکہ ان کا رنگ سانولا دکھائی دینے لگے۔فلم کی کہانی کو پورا کا پورا یاد کر ڈالا۔انہوں نے اپنے کمرے کی دیواروں کو مہاتماگاندھی کی تصویروں سے بھر دیا۔ وہ مہاتما گاندھی کی پانچ گھنٹہ کی ڈاکو منٹری کو دیکھتے رہے۔
وہ گاندھی کی طرح پائوں توڑ کر بیٹھنے پر قادر نہ تھے۔چنانچہ انہوں نے روزانہ دو گھنٹے کی یوگا ورزش کر کے خود کو اس کا عادی بنایا کہ وہ پائوں توڑ کر دیر دیر تک بیٹھیں۔اسی کے ساتھ انہوں نے روزانہ دو گھنٹے چرخا چلایا تاکہ وہ شوٹنگ کے وقت بالکل مہاتما گاندھی کی طرح چرخا چلا سکیں۔
بن کنگسلے کو ایک فلم میں خاص کردار ادا کرنا تھا۔اس کے لئے انہوں نے اتنی تیاریاں کیں۔طویل مدت تک سخت محنت کے بعد ہی یہ ممکن ہوا کہ وہ یہ کردار کرنے میں کامیاب ہوں۔پھر جو لوگ اپنے کو خیر امت کہتے ہیں ان کو تاریخ انسانی میں اہم ترین کردار ادا کرنا ہے۔ کیا وہ کسی تیاری کے بغیر مشکل رول ادا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔